میڈیا اپ ڈیٹ: اقوام متحدہ پاکستان، 30 جنوری 2023
31 January 2023
اس میڈیا اپ ڈیٹ میں شامل ہے۔
- یو این او ڈی سی کی جانب سے آٹھ ہفتے کے میری ٹائم تربیتی کورسز اور رہنمائی سیشنز کی افتتاحی تقریب
یو این او ڈی سی کی جانب سے آٹھ ہفتے کے میری ٹائم تربیتی کورسز اور رہنمائی سیشنز کی افتتاحی تقریب
اسلام آباد، پاکستان (30 جنوری 2023) – اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسدادِ منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) کے کنٹری آفس پاکستان (کوپیک) کی جانب سے آٹھ ہفتے کے میری ٹائم تربیتی کورسز و رہنمائی سیشنز کی افتتاحی تقریب کراچی میں منعقد کی گئی۔ وزارتِ انسدادِ منشیات کی وفاقی سیکرٹری محترمہ حمیرا احمد اس موقع پر مہمانِ خصوصی تھیں۔ تقریب میں انٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل انیق ملک، پاکستان کسٹمز انفورسمنٹ (ساؤتھ) کراچی کے چیف کلیکٹر (آپریشنز) جناب محمد یعقوب ماکو، کسٹمز کلیکٹر (پریونٹِو) کراچی کے جناب عثمان باجوہ، پاکستان کوسٹ گارڈز (پی سی جی) کراچی کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر غلام عباس، کراچی میں امریکی قونصلیٹ کے ڈپٹی قونصل جنرل جناب لیام او فلانیگان، اور یو این او ڈی سی کوپیک کے نمائندہ ڈاکٹر جیریمی ملسم نے بھی شرکت کی۔
افتتاحی تقریب کے ساتھ ہی کراچی میں آٹھ ہفتے کے بلک کیریئر سرچ اینڈ وزٹ، بورڈ، سرچ اینڈ سیژر (وی بی ایس ایس) تربیتی کورسز کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے جو 30 جنوری سے 24 مارچ 2023 تک جاری رہیں گے۔ تربیت اور رہنمائی کے ان سیشنز کا اہتمام یو این او ڈی سی کے پراجیکٹ 'بحری میدان میں منشیات اور ممنوعہ اشیاء کی سمگلنگ کے خلاف قومی سطح کے جوابی اقدامات میں بہتری' کے فریم ورک کے تحت کیا جا رہا ہے اور یہ امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو آف انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ افیئرز پاکستان (آئی این ایل -پی) کے مالی تعاون سے منعقد کئے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پی سی جی، پاکستان کسٹمز اور اے این ایف کے ماسٹر ٹرینرز پانچ کورسز کرائیں گے جو اس سے پہلے 2022 میں سیشیلز اور جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں تربیت حاصل کر چکے ہیں۔ پاکستانی ماسٹر ٹرینرز کی رہنمائی کے لئے یو این او ڈی سی کے گلوبل میری ٹائم پروگرام (جی ایم سی پی) کے دو بین الاقوامی ٹرینرز بھی اس دوران موجود ہوں گے۔ تربیت و رہنمائی کے ان سیشنز کا مقصد پاکستانی ماسٹرٹرینرز کی تکنیکی مہارتوں کو مزید بہتر بنانا اور پی سی جی، پاکستان کسٹمز، اور اے این ایف کے چھ نئے ٹرینی صاحبان کو بورڈنگ آپریشنز اور بحری جہازوں کی تلاشی کے طریقوں پر تربیت فراہم کرنا ہے۔
شرکاء کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے یو این او ڈی سی کوپیک کے نمائندہ ڈاکٹر جیریمی ملسم نے بتایا کہ یو این او ڈی سی اکتوبر 2020 سے آئی این ایل کے مالی تعاون سے کام کرنے والے اس پراجیکٹ کی تشکیل اور عملدرآمد کے سلسلے میں وزارتِ انسداد منشیات کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ اس پراجیکٹ کا مقصد بحری شعبے میں استعداد کی بہتری سے متعلق پاکستان کی ترجیحی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو این او ڈی سی کوپیک منشیات اور جرائم سے متعلق مختلف چیلنجوں پر قابو پانے اور ملکی و بین الاقوامی سطح کے مسائل سے نمٹنے کے لئے ایک کلی سوچ کے تحت حکومتِ پاکستان کی معاونت کر رہا ہے۔ ڈاکٹر جیریمی ملسم نے بتایا کہ یو این او ڈی سی کے پاکستان کنٹری پروگرام III (2022-2025) کے تحت حکومتِ پاکستان کی پالیسیوں اور پروگراموں میں مدد دی جا رہی ہے اور منشیات کی طلب و رسد میں کمی، قانون کی حکمرانی، نظامِ انصاف اور انسدادِ دہشت گردی کے شعبوں پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو این او ڈی سی ان شعبوں میں حکومتِ پاکستان کے علاقائی و بین الاقوامی تعاون کو بھی فروغ دے رہا ہے۔
جی ایم سی پی کے پروگرام کوآرڈینیٹر جناب ڈیوڈ او کونیل نے ایک جامع پریزنٹیشن کے ذریعے شرکاء کو استعداد میں بہتری کے ان تمام اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا جو یو این او ڈی سی کی جانب سے آئی این ایل کے مالی تعاون سے کام کرنے والے بحری سلامتی کے اس پراجیکٹ کے تحت کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے شرکاء کو یو این او ڈی سی، جی ایم سی پی کی جانب سے سیشیلز اور جنوبی افریقہ میں وی بی ایس ایس کے پانچ تربیتی کورسز اور بلک کیریئر سرچ کے چھ تربیتی کورسز کے کامیاب انعقاد کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔ ان سپیشلائزڈ تربیتی کورسز میں پی سی جی، پاکستان کسٹمز اور اے این ایف کے 74 افسران و اہلکاروں (بشمول 12 ماسٹر ٹرینرز) نے بھی تربیت حاصل کی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سپیشلائزڈ تربیت کے دوران مشتبہ بحری جہازوں سے رابطہ کرنے اور سمندر میں یا ساحل سمندر پر ان کی بورڈنگ کے علاوہ منشیات اور ممنوعہ اشیاء کے سمگلروں کی تلاشی اور گرفتاری کے لئے میری ٹائم کے ملکی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق بین الاقوامی سطح پر اپنائے جانے والے بہترین طریقوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
کراچی میں امریکی قونصلیٹ کے ڈپٹی قونصلیٹ جنرل جناب لیام او فلانیگان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کا شکریہ ادا کیا جو پڑوسی ملک افغانستان سے ٹرانزٹ کے اہم ممالک میں شمار ہوتا ہے اور اس بناء پر انسدادِ منشیات کی بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔ انہوں نے اے این ایف اور سرحدوں پر نفاذِ قانون کے دیگر پاکستانی اداروں کی طرف سے ادا کئے جانے والے کردار کا بھی اعتراف کیا اور کہا کہ منشیات کی سمگلنگ کی نشاندہی، روک تھام اور اس کے خاتمہ کے لئے پاکستان کی تکنیکی استعداد میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے منشیات کے پھیلاؤ کے خلاف پاکستان اورامریکہ کے درمیان قریبی اشتراکِ عمل کو بھی سراہا۔
وزارتِ انسدادِ منشیات کی وفاقی سیکرٹری محترمہ حمیرا احمد نے اپنے اختتامی کلمات میں یو این او ڈی سی اور آئی این ایل کا شکریہ ادا کیا جن کے وژن اور استعداد میں بہتری کی مسلسل کاوشوں کی بدولت سیشیلز اور جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں سلسلہ وار سپیشلائزڈ تربیتی کورسز کا کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان ایک طویل عرصے سے افغانستان سے آنے والی منشیات اور دیگر ضرر رساں مواد کے وسیع نوعیت کے منفی اثرات کی زد میں ہے۔ انہوں نے پاکستان کی انسدادِ منشیات پالیسی، 2019، کی روشنی میں قومی سطح کے انسدادی اقدامات میں بہتری کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ محترمہ حمیرا احمد نے کہا کہ پاکستان آج بھی افغانستان سے بڑے پیمانے پر آنے والی نشہ آور منشیات اور دیگر نئے ضرر رساں مواد کے خلاف پوری دنیا کے لئے اولین دفاعی قوت کے طور پر اپنا ناگزیر کردار بھرپور طریقے سے ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں سیاسی صورتحال کی بے یقینی کے پیش نظر ہم سمجھتے ہیں کہ مستقبل میں بھی یو این او ڈی سی اور آئی این ایل جیسے اداروں کی جانب سے استعداد میں بہتری کی ان سرگرمیوں کا سلسلہ جاری رہنا چاہئے۔
آٹھ ہفتے کے ان رہنمائی سیشنز کے ذریعے اے این ایف، پی سی جی اور پاکستان کسٹمز کے چھ نئے ٹرینی صاحبان کو تربیت دی جائے گی جس کی بدولت میری ٹائم قانون کا نفاذ کرنے والے پاکستانی ادارے متعدد اضافی مہارتوں سے لیس ہوں گے جنہیں بروئے کار لاتے ہوئے وہ خطے اور وسیع تر بین الاقوامی برادری کو پاکستان کی بحری حدود کے راستے منشیات اور ممنوعہ اشیاء کی سمگلنگ کے خطرات سے محفوظ بنانے کے لئے بہتر طور پر کام کر سکیں گے۔
مزید معلومات کے لئے رابطہ: محترمہ رضوانہ راہول، کمیونیکیشن آفیسر، موبائل: +923018564255؛ فیکس: + 92-51-2601469؛ ای میل: rizwana.rahool@un.org