میڈیا اپ ڈیٹ-: اقوام متحدہ پاکستان، 14 مارچ 2023
15 March 2023
اس میڈیا اپ ڈیٹ میں شامل ہے۔
- زراعت سے منسلک خواتین کے لئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی تک رسائی لازمی ہے
زراعت سے منسلک خواتین کے لئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی تک رسائی لازمی ہے
اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ صنفی بنیادوں پر درپیش رکاوٹوں کو پہچانا اور دور کیا جائے جو کہ وسائل اور ٹیکنالوجی تک خواتین کی رسائی کو محدود کرتی ہیں۔ خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے اس سال کا مرکزی خیال ’ ڈیجٹ آل: صنفی برابری کے لئے جدت اور ٹیکنالوجی’ نے خواتین کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور انکے لئے یکساں مواقعوں کی فراہمی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
جیسا کہ یہ ہم سب کے علم میں ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں زراعت اور خواتین کاشتکاروں کو متاثر کررہی ہیں ،ایسے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال انکو ان تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے اور کاشتکاری کے زیادہ مزاحمتی نظاموں کو اختیار کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔
فلورنس رول، پاکستان میں ادارہ خوراک و زراعت، اقوام متحدہ(ایف اے او) کی نمائندہ نے انٹرنیشنل واٹر مینیجمینٹ انسٹیٹیوٹ ( آئی ڈبلیو ایم آئی) کی جانب سے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے خواتین اور لڑکیوں تک ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور آلات تک دسترس کی اہمیت کو اجاگرکیا۔
انہوں نے کہا کہ زراعت سے وابسطہ خواتین اورلڑکیاں موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔ اسلئے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ انکے لئےڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے مواقع کو بڑھایا جائے تاکہ انکو موسم، زمین کی نوعیت، حالت اور فصل کی بہترنگہداشت کے متعلق تازہ ترین معلومات مل سکیں۔ اس سے انکو بہتر فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔ نتیجتاً انکو نا صرف غذائی تحفظ حاصل ہو سکے گا بلکہ موسمیائی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بہتر مزاحمتی حکمت عملی تیار کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
فلورنس رول کے خیال میں موبائل فون اور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارم تک رسائی سے چھوٹی سطح کی کاشتکار خواتین کو اپنی فصل سے متعلق بہتر فیصلے کر نے کی استعداد بڑھانے میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں گزشتہ سالوں میں زرعی یونیورسٹیوں میں پڑھنے والی خواتین کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جو کہ اس شعبے میں خواتین کے روشن مستقبل اور قائدانہ کردار کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ مجموعی طور پر انہوں نے جدید اور اختراعی ٹیکنالوجی کے ذریعے زراعت سے منسلک خواتین کو خودمختار بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ درپیش مسائل کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکیں اور زراعت کو ایک منافع بخش کاروبار میں تبدیل کر سکیں۔
خواتین کے عالمی دن سے حوالے سے ایف اے او نے زراعت میں خواتین کے کردار پر ایک پینل مباحثے کا اہتمام کیا۔ یہ مباحثہ سندھ زرعی یونیورسٹی کی جانب سے ’بائیو ڈایورسٹی آف ایرڈ زون’ کےموضوع پر کرائی گئی دو روزہ عالمی کانفرنس کے دوران منعقد کیا گیا تھا۔ یہ کانفرنس سندھ زرعی یونیورسٹی کے ذیلی کیمپس عمر کوٹ میں ہوئی۔ پینل ڈاکٹر رضوانہ ایچ رضوانی ، ڈائریکٹر ہمدرد یونیورسٹی،ڈاکٹر شبانہ سرتاج، ایسوسی ایٹ پروفیسر، انگریزی ادب، سندھ یونیورسٹی جام شورو، اور ڈاکٹر ریما وسٹرو، لیکچرر ایگرونومی، سندھ یونیورسٹی ، عمر کوٹ پر مشتمل تھا۔ مباحثے کے دوران پائیدار ترقی کے لئے زراعت میں صنفی برابری کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ خواتین کو کاشتکاری کے جدید اور موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق زراعت کو ڈھالنے کے طریقے سکھانے پر ایف اے او کے کردار کو بھی سراہا گیا۔ مختلف اضلاع میں ایف اے او کے مختلف منصوبوں سے فائدہ اٹھانے والی خواتین نے بھی اس مباحثے میں شرکت کی اور شرکاء کو بتایا کہ کس طرح ایف اے او کی جانب سے انکی بہتری کے لئے کی جانے والی کوششیں انکو گھریلو اور کمیونٹی سطحوں پر خودمختار بنانے میں مدد کر رہی ہیں۔
ایف او اے نے کوئٹہ میں بھی یورپی یونین کی مالی معاونت سےچلائے جانے والے’ گروتھ ایڈوانسمنٹ اینڈ سسٹینیبل ڈویلپمینٹ ( گراسپ)’ منصوبے کے تحت ایک تقریب کا اہتمام کیا۔اس کا اہتمام محمکہ برائے ترقی خواتین، حکومت بلوچستان، یواین ویمن، یواین ایف پی اے اور یواین ڈی پی کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔تقریب میں متعلقہ افراد کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا گیا تاکہ زراعت میں خواتین کی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی اہمیت پر بات کی جاسکے۔ اپنے مختلف منصوبوں کے ذریعے ایف اے او نےڈیجیٹل خواندگی پر خاطر خواہ تربیتی پروگرام منعقد کئے ہیں اور مرد اور خواتین کاشتکاروں کو ٹیبلیٹس فراہم کی ہیں تاکہ وہ جدید معلومات تک رسائی حاصل کرسکیں، بروقت اور درست فیصلے کرسکیں اور اپنی مصنوعات کو بہتر قیمت پر فروخت کرسکیں۔
روبینہ وہاج، سینیئر لینڈ اینڈ واٹر آفیسر ایف اے او نے ریڈیو پاکستان کے ایف ایم چینل
87.6
کے لائیو پروگرام میں بھی شرکت کی اور پاکستان میں زراعت کی ترقی کے لئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی تک خواتین کی رسائی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
برائے مزید معلومات
شارق لاشاری
0321-3082691