سالِ نو پر سیکرٹری جنرل اقوامِ متحدہ کا پیغام
2022 کی آمد ہے، دنیا نئےسال کا استقبال کر رہی ہے، اور آنے والے کل کے لئے ہماری امیدیں آزمائش کی کسوٹی پر لگی ہیں
غربت پاؤں پھیلا رہی ہے تو عدم مساوات بڑھتی جا رہی ہے
کووڈ ویکسین کہیں وافر ہے تو کسی کو غیرمیسر ہے
ماحولیات پر کئے گئے کئی وعدے تشنہ تکمیل ہیں
اور تنازعات، انتشار اور غلط اطلاعات کا سلسلہ رکنے میں نہیں آ رہا
امتحان محض پالیسی کے میدان میں ہی نہیں
ہماری اخلاقیات اور اصل زندگی بھی ان امتحانات سے دوچار ہے
نوعِ انسانی ان امتحانوں میں سرخرو ہو سکتی ہے – بشرطیکہ ہم 2022 کو سب کے لئے بحالی کا سال بنانے کا عہد کر لیں
وباء سے بحالی – ایک جرات مندانہ منصوبے کے تحت ویکسین کی دستیابی ہر جگہ، ہر فرد کے لئے یقینی بنا کر
ہماری معیشتوں کی بحالی – جس کے لئے دولت مند ملک، ترقی پذیر دنیا کی مدد کے لئے آگے آئیں، ان میں سرمایہ لگائیں اور ان کے قرضوں کو آسان بنائیں
بداعتمادی اور انتشار سے بحالی – جس لئے ہم ایک نئے عزم کے ساتھ سائنس، حقائق اور علت کو مرکز و محور بنائیں
تنازعات سے بحالی – ایک نئے جذبے کے ساتھ بات چیت، مفاہمت اور سمجھوتے کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے
اور کرہ ارض کی بحالی – جس کے لئے ماحولیات کے بحران پر اس کے ہم پلہ اور بڑے وعدے کئے جائیں
جو گھڑی ہمیں آزماتی ہے وہی گھڑی ہمیں لاتعداد نئی راہیں بھی دکھاتی ہے
نئی راہیں – جو ہمیں یک جان اور ہم قدم بنائیں
نئی راہیں، جو ہر فرد کے لئے بہتری کی نوید بن کر آئیں
ہم قدم، ہم آواز – آگے بڑھنے کی راہیں – جو نوعِ انسانی میں سب کچھ کر گزرنے کا جوش جگاتی ہیں
آئیے، ہم سب مل کر 2022 کو بحالی کا سال بنانے کا عہد کریں ۔
کرہ ارض کے لئے، اس پر بسنے والے ہر فرد کے لئے، خوشیوں بھرے کل کے لئے۔
نئے سال کا استقبال، آپ سب کے لئے امید بھری دعاؤں اور نیک خواہشات کے ساتھ ۔
***