Press Release

Media Update: United Nations Pakistan, 13 June2021

13 June 2021

This Media Update includes: 

  • UNICEF - PRESS RELEASE : UNICEF Regional Director George Laryea-Adjei concludes one-week visit to Pakistan

UNICEF

PRESS RELEASE

UNICEF Regional Director George Laryea-Adjei concludes one-week visit to Pakistan

UNICEF Regional Director for South Asia conducts first visit in the country

to support polio eradication and continuity in essential services for children

ISLAMABAD, Pakistan, 13 June 2021 - Today George Laryea-Adjei concluded his first official visit to Pakistan as UNICEF Regional Director for South Asia by stressing the importance of ensuring continuity of essential services for women and children.

“We know that COVID-19-related disruptions have had a devastating impact on the most vulnerable children and families over the past year,” George Laryea-Adjei said. “It is critical to ensure that lifesaving, essential services for children and mothers, including routine immunization, keep running even as the pandemic continues. UNICEF will continue to support the Government to respond to the pandemic and to build more resilient health and education systems that can reach every child.”

The UNICEF Regional Director began his visit by meeting Prime Minister Imran Khan with members of the Global Polio Eradication Initiative Board in Islamabad. Together with Dr Ahmed Al-Mandhari, WHO Regional Director for the Eastern Mediterranean, and representatives of the Bill & Melinda Gates Foundation, Laryea-Adjei attended the launch of the June polio campaign.

“It is inspiring to see the commitment of frontline workers and communities towards our joint vision of a polio-free Pakistan. I applaud the efforts to deepen the link between the polio eradication programme and routine immunization, which is a significant step in the right direction,” Laryea-Adjei said.

Laryea-Adjei visited Peshawar’s Shaheen Muslim Town and Karachi’s Gujro, two super high-risk districts in the north-western Khyber Paktunkhwa province and in the south-eastern Sindh province where polio is endemic.

UNICEF works with provincial authorities to run Integrated Services Delivery programmes that seek to provide a package of essential services in high-risk communities. Through the integrated approach, children are not only given polio drops but also immunized against other diseases and provided with a package which includes screening and treatment for malnutrition; birth registration; access to safe drinking water and sanitation services; advice on hygiene, child health care and early childhood development.

The Regional Director also stressed the need to overcome the devastating impact of the new surge of COVID-19.

“We may be exhausted, but the virus is not. As I speak, the virus continues to spread in South Asia, health workers are putting themselves at risk, and health systems are struggling,” Laryea-Adjei said. “Over one billion people are still waiting for their vaccine in the region. This includes over seven million frontline health workers who still are not fully vaccinated. The longer this virus continues to spread unchecked, the higher the risk of more deadly or contagious variants emerging. World leaders must step up to share excess doses and ensure health systems in South Asia are prepared for future waves of COVID-19.”

On Thursday, Laryea-Adjei visited the Pakistan Institute of Medical Sciences (PIMS) in Islamabad. A center of excellence, PIMS implements low cost, high impact interventions supported by UNICEF to save newborn lives. During his visit, the Regional Director met with mothers who are taught how to use ‘skin-to-skin’ contact to help care for their premature newborns in the Kangaroo-Mother Care unit. He discussed with front-line workers who work in the 24-hour immunization service room to make sure that no baby is discharged without receiving their first immunization dose of polio, tuberculosis, and hepatitis B vaccines.

“Despite progress, Pakistan remains one of the countries with the highest number of newborn deaths in South Asia, with one newborn dying every two minutes,” Laryea-Adjei said. “The country is headed in the right direction thanks to new policies and the dedication of front-line workers. However, more investment is needed in cost-effective, quality interventions to ensure every child survives its first days of life.”

###

For more information, please contact

Eliane Luthi, UNICEF South Asia, eluthi@unicef.org, +977 9801030076 

Catherine Weibel, UNICEF Pakistan, cweibel@unicef.org, +92 300 500 2592

Abdul Sami Malik, UNICEF Pakistan, asmalik@unicef.org, +92 300 855 6654

About UNICEF

UNICEF works in some of the world’s toughest places, to reach the world’s most disadvantaged children. Across 190 countries and territories, we work for every child, everywhere, to build a better world for everyone. For more information about UNICEF and its work for children, visit www.unicef.org and www.unicef.org/pakistan. For more information about COVID-19, visit www.unicef.org/coronavirus. Find out more about UNICEF’s work on the COVID-19 vaccines here, or about UNICEF’s work on immunization here. Follow UNICEF Pakistan on Twitter, Facebook and Instagram and UNICEF South Asia on Twitter, Facebook and Instagram.

 

 ***

پریس ریلیز

 

یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر جارج لاریا ایڈجے کا پاکستان کا ایک ہفتے کا دورہ اختتام کو پہنچا

  اس دورے کا مقصد پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے اقدامات کی حمایت اور بچوں کے لئے ضروری سہولیات  کی فراہمی جاری رکھنا تھا۔

 

اسلام آباد، پاکستان، 13 جون 2021 – آج یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر برائے جنوبی ایشیا جارج لاریا ایڈجے کا پہلا سرکاری دورہ اختتام کو پہنچا۔ اپنے دورے کے اختتام پر انہوں نے ایک بار پھر پاکستان میں بچوں اور خواتین کے لئے ضروری سہولیات  کی فراہمی کا تسلسل برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا:

 

’’ ہم جانتے ہیں کہ کووڈ 19 کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتِ حال نے گذشتہ برس کے دوران خطرات سے دوچار بچوں اور خاندانوں پر بد ترین اثرات مرتب کئے ہیں۔ اس صورتِ حال میں اس بات کو یقینی بنانا معمول سے زیادہ اہمیت اختیار کر گیا  ہے کہ عورتوں اور بچوں کی زندگیاں بچانے والی ضروری سہولیات جن میں قوتِ مدافعت بڑھانے کے لئے معمول کی ویکسین دینا بھی شامل ہیں کی فراہمی آفات کے دنوں میں جاری رکھی جائیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ یونیسیف حکومتِ پاکستان کی اس سلسلے میں مدد کرے گا کہ وہ اس عالمی وبا کا بھرپور مقابلہ کرسکے اور صحت و تعلیم کا ایسا مضبوط نظام تشکیل دے جس تک  ہر بچے کی رسائی ہو‘‘۔

 

یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر نے اپنے اس دورے کا آغاز اسلام آباد میں عالمی سطح پر پولیو کے خاتمے کے بورڈ کے اراکین کے ساتھ وزیرِ اعظم پاکستان جناب عمران خان سے ملاقات سے کیا۔ اس ملاقات میں ان کے ساتھ عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر برائے مشرقی بحیرہ روم ریجن ڈاکٹر احمد المنضداری اوربل اور ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے نمائندہ بھی شامل تھے جنہوں نے جون کی پولیو مہم کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کی۔

 

اس تقریب میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں پولیو سے پاک پاکستان کے مشترکہ خواب کی تعبیر کے لئے سرگرمِ عمل فرنٹ لائن ورکرز اور پاکستان کے لوگوں کا عزم دیکھ کر دلی خوشی محسوس ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ انسدادِ پولیو کے پروگرام اور معمول کی ویکسینیشن کے عمل میں گہرے اشتراک اور تعاون کو تہہ دل سے سراہتے ہیں کیونکہ یہ درست سمت اٹھایا جانے والے ایک اہم قدم ہے۔

 

 

اپنے دورے کے دوران انہوں نے پشاور شاہین مسلم ٹاؤن اور کراچی کے گجرو ٹاؤن کا بھی دورہ کیا جائے جو شمال مغربی خیبر پختنونخواہ اور صوبہ سندھ کے پولیو کے خطرات سے دوچار علاقے ہیں جہاں پولیو وائرس موجود ہے ۔ 

 

یونیسیف صوبائی حکام کے ساتھ مل کر خدمات کی فراہمی کے مربوط پروگرام چلا رہا ہے جو زیادہ خطرات سے دوچار علاقوں میں ضروری خدمات کی فراہمی کو یقینی بنا رہے ہیں۔ اس مربوط طریقہ کار کی مدد سے بچوں کو نہ صرف پولیو ویکسین کے قطرے پلائے جاتے ہیں بلکہ ان میں دیگر بیماریوں کے خلاف لڑنے کے لئے قوت مدافعت بھی پیدا کی جاتی ہے۔ اس مقصد کے لئے انہیں خدمات کا ایک پیکج فراہم کیا جاتا ہے جس میں ناقص غذا ، پیدائش کے اندراج ، پینے کے صاف پانی تک رسائی اور صحت و صفائی کی خدمات تک، حفظانِ صحت پر مفید مشورے، بچوں کی صحت کی حفاظت اور بھرپور ابتدائی نشو و نما  یقینی بنانے  کے علاوہ  تشخیص اور علاج کی سہولیات بھی شامل ہیں۔

 

 

یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر نے کووڈ 19 کی نئی تباہ کن لہر پر قابو پانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

 

’’ ہوسکتا ہے کہ ہم وائرس سے لڑتے لڑتے تھک گئے ہوں مگر وائرس نہیں تھکا۔ جب میں یہاں بات کررہا ہوں تو وائرس جنوبی ایشیا میں پھیل رہا ہے۔ صحت کے اداروں  کا عملہ خود کو خطرات سے دوچار کررہا ہے اور صحت کا پورا نظام جدوجہد کررہا ہے۔ اس وقت اس خطے میں ایک بلین سے زیادہ لوگ ابھی تک ویکیسن کے منتظر ہیں اور ان میں  صحت کا عملہ بھی شامل ہے جس کی تعداد ستر لاکھ سے زیادہ ہے اور انہیں ابھی تک ویکسین نہیں لگائی جاسکی ۔ جب تک ہم اس وائرس پر مکمل  قابو نہیں پاتے اسے پھیلنے کا موقع ملے گا اور یہ  مزید  خطرناک ہوتا چلا جائے گا۔ اس کے پہلے سے خطرناک شکلیں   سامنے آتی رہیں گی۔   وقت کا تقاضا ہے کہ دنیا بھر کے رہنما متحد ہوکر ویکسین کی اضافی خوراک ان خطوں میں تقسیم کریں جہاں ویکسین کی کمی ہے۔ آئیں ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ جنوبی ایشیا میں صحت کا نظام کووڈ 19 کی آئندہ لہروں کا بھرپور مقابلہ کرنے کے لئے تیار  ہو ‘‘۔

 

جمعرات کے روز لاریا ایڈجے نے اسلام آباد میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کا دورہ کیا۔ صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے ایک بہترین مرکز کے طور پر پمز یونیسیف کے تعاون سے نومولود بچوں کی جان بچانے کے لئے  سستی  اور  موثر سہولیات فراہم کرتا ہے۔

  

اپنے اس دورے کے دوران ریجنل ڈائریکٹر نے ان ماؤں سے بھی ملاقات کی جنہیں یہ بتایا جاتا ہے کہ بچوں کی جلد سے جلد مس کرنا کانگرو مدر کیئر یونٹ میں وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کی جان بچانے میں مدد کرتا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے فرنٹ لائن ورکرز سے بھی بات کی جو چوبیس  گھنٹے بیماریوں کے خلاف مدافعت پیدا کرنے کی سہولیات کے یونٹ میں کام کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ کوئی بچہ پولیو، تپ دق اور ہائپاٹائٹس بی  ویکسین کی پہلی خوراک لئے بغیر ہسپتال سے ڈسچارج نہ ہو ۔ 

 

’’نمایاں پیش رفت کے باوجود پاکستان جنوبی ایشیا کے ان ممالک میں شامل ہے اور جنوبی ایشیا میں  نومولود بچوں کی شرح اموات زیادہ ہے اور یہاں ہر دو منٹ میں ایک   بچہ موت کا شکار ہورہا ہے۔ یہ ملک درست سمت میں سفر کررہا ہے اور یہ سب صحت کی نئی پالیسیز اور فرنٹ لائن ورکرز کی شبانہ روز محنت سے ممکن ہوا ہے۔ تاہم اس بات کو یقینی بنانے کے لئے صحت کے لئے مزید وسائل مختص کرنے کی ضرورت ہے کہ ہر بچہ اپنی زندگی کے اولین ایام گذارنے کے لئے زندہ رہتا ہے‘‘، انہوں نے کہا۔

 

###

مزید معلومات کے لئے رابطہ کریں۔

ایلیانے لوثی، یونیسیف جنوبی ایشیا

ای میل: eluthi@unicef.org

فون: +977 9801030076 

کیتھرین ویبل ، یونیسیف پاکستان

ای میل: cweibel@unicef.org

فون: +92 300 500 2592

عبدالسمیع ملک، یونیسیف پاکستان

ای میل: asmalik@unicef.org

فون: +92 300 855 6654

یونیسیف کے بارے میں

  یونیسیف دنیا کے چند مشکل ترین مقامات پر کام کرتا ہے، دنیا کے سب سے زیادہ محروم بچوں تک پہنچنے کے لئے۔ 190 ممالک اور علاقوں میں ہم ہر بچے کے لیے، ہر جگہ، ہر ایک کے لیے ایک بہتر دنیا کی تعمیر کے لیے  سرگرمِ عمل ہیں۔ یونیسیف اور بچوں کے لئے اس کے کام کے بارے میں مزید معلومات کے لئے، www.unicef.org پر کلک کریں اور  www.unicef.org/pakistan وزٹ کریں۔ کووِڈ -19 کے بارے میں مزید معلومات کے لئے www.unicef.org/coronavirusملاحظہ فرمائیں۔   کووِڈ -19 ویکسین پر یونیسیف کے کام  کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں ، یا یہاں ویکسینیشن پر یونیسیف کے کام کے بارے میں جاننے کے لئے کلک کریں ۔ ٹوئٹر،    فیس بک  اور  انسٹاگرام پر یونیسیف پاکستان کا صفحہ فالوکریں۔

 

***

 

UN entities involved in this initiative

UNICEF
United Nations Children’s Fund

Goals we are supporting through this initiative